جو سب کو سویرا دیتا ہے
اسی چراغ تلے اندھیرا رہتا ہے
کیا بھید ہے اس حقیقت میں
جو دکھوں سے پیچھا چھڑانا چاہتا ہے
وہی دنیا کے غم سہتا ہے
خوشیاں بانٹنے والا ہی اکثر
خوشیوں سے محروم رہتا ہے
کیا بھید ہے اس حقیقت میں
جو سب کو سویرا دیتا ہے
اسی چراغ تلے اندھیرا رہتا ہے
اسی چراغ تلے اندھیرا رہتا ہے
کیا بھید ہے اس حقیقت میں
جو دکھوں سے پیچھا چھڑانا چاہتا ہے
وہی دنیا کے غم سہتا ہے
خوشیاں بانٹنے والا ہی اکثر
خوشیوں سے محروم رہتا ہے
کیا بھید ہے اس حقیقت میں
جو سب کو سویرا دیتا ہے
اسی چراغ تلے اندھیرا رہتا ہے